قارئین! حضرت جی! کے درس‘ موبائل (میموری کارڈ)‘ نیٹ وغیرہ پر سننے سے لاکھوں کی زندگیاں بدل رہی ہیں‘ انوکھی بات یہ ہے چونکہ درس کےساتھ اسم اعظم پڑھا جاتا ہے جہاں درس چلتا ہے وہاں گھریلو الجھنیں حیرت انگیز طور پر ختم ہوجاتی ہیں‘ آپ بھی درس سنیں خواہ تھوڑا سنیں‘ روز سنیں ‘ آپ کے گھر‘ گاڑی میں ہروقت درس ہو۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! اللہ نے مجھے ہدایت دی اور اس کا ذریعہ آپ کو بنایا اور میری طرح ہزاروں لوگوں کی ہدایت کا ذریعہ اللہ کریم نے آپ کو بنایا ہے۔ اللہ رحیم و کریم آپ کو اس کا اجر عظیم عطا کرے اور آپ اور آپ کے گھر والوں کو تمام شر ، آفات و بلیات سے دور اور محفوظ فرمائے۔ آمین! ۔ میرا تعلق جب سے تسبیح خانہ سے بنا ہے میری تو زندگی ہی بدل گئی ہے۔میں اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتی ہوں کہ اس کریم نے میری نسبت تسبیح خانہ سے جوڑ دی ہے۔ محترم حکیم صاحب! میں پہلے بہت سے گناہوں میں مبتلا تھی‘ جن کے بارے میں سوچ کر ہی مجھے اب خود سے گِن آتی ہے مگر الحمدللہ اللہ نے مجھے ان گناہوں سے پناہ دی ہے اور ان گناہوں سے مجھے چھٹکارا حاصل ہوا ہے۔ ان غلیظ گناہوں میں سے صرف چند کا تذکرہ کررہی ہوں کہ جیسے لڑکوں سے رات کو موبائل فون پر بستر میں چھپ کر بیہودہ باتیں کرنا‘ موبائل فون پر فلمیں ڈاؤن لوڈ کرکے دیکھنا‘ مختلف چینلز کے اہتمام کے ساتھ ڈرامے دیکھنا‘ نماز کے قریب بھی نہ جانا وغیرہ۔ مگر تسبیح خانہ سے جڑنے کے بعد درج بالا گناہوں کے بارے میں سوچتی ہوں تو دل کرتا ہے کہ کاش وہ زندگی ایک خواب ہوتی اور آنکھیں کھولتی تو شکر ادا کرتی کہ یااللہ تیرا شکر ہے کہ یہ ایک خواب تھا۔ رہ رہ کر مجھے اب اس گناہوں والی زندگی پر افسوس ہوتا ہے۔ میں تو ہروقت ان گناہوں والی زندگی سے توبہ کرتی رہتی ہوں الحمدللہ!۔ یہ تو تھے میرے گناہ۔ اب میں آتی ہوں اس تبدیلی کی طرف جو میری زندگی میں تسبیح خانہ سے جڑنے اور آپ کے درس سننے کے بعد آئی۔ وہ یہ ہے کہ فلموں، بیہودہ گانوں کی جگہ اب میرے موبائل کی تمام میموری میں صرف اور صرف آپ کے درس اور تلاوت کلام پاک ہے۔ جو میں ہروقت سنتی رہتی ہوں۔ جو وقت میں فلمیں دیکھنے اور ڈرامے دیکھنے میں ضائع کرتی تھی اب اس کی جگہ نماز، ذکر، تسبیح اور مصلیٰ نے لے لی ہے اور اب شکر ہے اللہ کا سوائے گزشتہ سترہ سال جو میں نے گناہوں میں گزارے‘ اس کے سوا مجھے کوئی دکھ نہیں ہے۔ اپنی زندگی کا ہر معاملہ میں نےاب اللہ کریم پر چھوڑ دیا ہے۔ بس اللہ میرے سابقہ گناہ معاف فرمادے اور مجھے نیک پاکیزہ لڑکی بنادے۔ حضرت رابعہ بصریہ رحمۃ اللہ علیہا کی طرح عبادت گزار بنادے۔ اب تو میرے احساسات اور جذبات بھی بدل گئے ہیں۔ مجھے ہر چیز نئی نئی محسوس ہوتی ہے‘ زندگی میں ایک خوشگوار احساس آگیا ہے۔ ہر وقت خوش رہتی ہوں‘ مطمئن رہتی ہوں۔ مجھے تو اب معلوم ہوا ہے کہ میں ہروقت ٹینشن میں اور افسردہ کیوں رہتی تھی‘ وہ میرے غلیظ گناہ تھے جو مجھے چین نہ لینے دیتے تھے۔ جیسے وہ گناہ مجھ سے دور ہوئے میری روح کو چین ملا اور میرا دماغ بالکل مطمئن ہوچکا ہے۔ میری روح پرسکون ہوچکی ہے۔ میں اب ایک پاکیزہ زندگی گزار رہی ہوں‘ اللہ کا کرم ہے کہ اس نے مجھے میری دوست کے ذریعے آپ کے درس عطا فرمادئیے۔ جن کو سن کر مجھے آپ کا پتہ چلا اور آپ نے مجھے تسبیح خانہ کی راہ دکھائی جہاں میں ہر جمعرات کو ہونے والا درس لائیو سنتی ہوں اور اپنی زندگی میں سکون اور چین لاتی ہوں۔ بس میں ایک دعا روزانہ رو رو کر گڑگڑا کر کرتی ہوں کہ میرے گناہوں کا ازالہ کہیں میرے والدین کو نہ کرنا پڑے‘ وہ کسی قسم کے طعنوں کے مستحق نہیں ہیں نہ انہوں نے مجھے یہ بے حیائی آوارگی سکھائی تھی اور نہ ہی غلط تربیت کی تھی‘ یہ تو سب میری ہی کم عمری‘ نااہلی اور شیطان سے دوستی کا نتیجہ تھا کہ میں غلط راہوں پرچلی اور چلتی ہی گئی۔ بس اللہ میرے گناہوں پر ایسے ہی پردہ ڈالےرکھے اور میرے والدین کی عزت ویسی ہی برقرار رہے جیسے الحمدللہ اب قائم ہے۔ میں توبہ کرتی ہوں اپنے ہرگناہ جو دانستہ اور غیردانستہ مجھ سے سرزرد ہوئے ہیں۔ بس اللہ مجھ گنہگار کو بخش دے‘ مجھے اب پتہ چل گیا ہے کہ اپنی عزت کیا ہوتی اور والدین کی عزت کیا ہوتی ہے اور اس کو کیسے سنبھال کررکھتے ہیں۔ سوچتی ہوں تو آنسو نکل آتے ہیں‘ بس اللہ مجھے معاف کردے۔ بس اللہ مجھے معاف کردے۔ بس اللہ مجھے معاف کردے۔ (پوشیدہ)
شوہر نے توجہ نہ کی اورسب برباد ہوگیا
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! آپ کیلئے آپ کی نسلوں کیلئے ڈھیروں دعائیں‘ اللہ تبارک و تعالیٰ آپ کو‘ آپ کے ساتھ منسلک لوگوں کو عمردراز دے۔ تسبیح خانہ‘ درود محل‘ روحانی منزل‘ دارالتوبہ اور ہجویری محل کیلئے ہروقت دعاگو ہوں۔ آپ جب کبھی اپنے درس میں اپنی کم عمری کا ذکر
کرتے ہیں تو میری روح تک بے چین ہوجاتی ہے کہ میری‘ میرے بچوں کی عمر بھی آپ لگ جائے‘ اللہ آپ کو لمبی عمر عطا فرمائے‘ آپ کو صحت و تندرستی کے ساتھ سلامت رکھے۔ دکھی انسانیت کو آپ کی بہت زیادہ ضرورت ہے۔ محترم حضرت حکیم صاحب میں بہت گنہگار ہوں‘ آپ کے درس سن سن کر میری زندگی بدلی‘ میں ایسی گنہگار تھی کہ میرے گناہ دیکھ کر زمین بھی کانپتی ہوگی۔ الحمدللہ! ان گناہوں والی زندگی سے نکل آئی ہوں۔ اب میری گناہوں بھری زندگی کی مختصر کہانی میری زبانی سنیے:۔ میری شادی انتہائی اچھے گھرانے میں ہوئی‘ میرے سسرال نے میرا بھرپور ساتھ دیا‘ پہلے دو تین سال خوشیوں بھرے گزرے کہ میرے شوہر کی نوکری دوسرے شہر لگ گئی۔ میں اپنا مخلص اور اچھا سسرال چھوڑکر اپنے شوہر کیساتھ نئے شہر میں آگئی‘ یہاں ہم نے اپنا گھرخریدا جس وجہ سے شروع میں بہت زیادہ مشکلات تھیں‘ پھر میرے شوہرنے نوکری کے ساتھ ایک بزنس شروع کیا جس میں کافی ترقی ہوئی اور ہمارے حالات بہت بہتر ہوگئے۔جوں جوں وقت گزرتا گیا میرے شوہر نے اپنی ساری ذمہ داریاں مجھ پر ڈال دیں اور میں بھی ان کا ہر کام بڑھ چڑھ کرخوشی خوشی کرتی کہ انہیں محسوس ہو کہ میں ان سے بہت زیادہ محبت کرتی ہوں۔ گھر کا سودا سلف لانا‘ ان کے کپڑے‘ موزے حد تو یہ ہے کہ جوتے‘شیونگ کا سامان‘ شیو کرنا یہ سب میں نے اپنی ذمہ داری بنالیا۔ یوں وہ ساری ذمہ داریاں مجھ پر ڈالتے چلے گئے پھر چاہے ڈاکٹر کے پاس جانا ہو‘ بچوں کے سکول کا کوئی مسئلہ ہو‘ بجلی کے بل کا مسئلہ ہو سب کام میں نے ہی کرنے ہیں۔ بہت مرتبہ شوہر کو ذمہ داری کا احساس دلایا کہ گھر کے باہر کے کام میرے کرنے کے نہیں یہ آپ کی ذمہ داری ہیں‘ میں روز روز غیرمحرموں کے ساتھ جاکر بحث نہیں کرسکتی مگر ان کے کان پر کبھی جوں تک نہ رینگی۔ اس کے علاوہ انہوں نے اپنے حقوق سے روگردانی اختیار کرلی‘ میں رات رات بھر تڑپتی تھی مگر انہیں کوئی فرق نہ پڑتا۔ ایک لمبی داستان ہے کہ میں کہاں کہاں ماری ماری پھری۔ پھر گھر کی مزید تعمیر کا معاملہ بنا پھر سب کام میرے ذمہ لگادئیے‘ ٹھیکیدار سے بات چیت‘ سیمنٹ‘ اینٹ‘ بجری‘ سریا سب کام میرے ذمہ‘ ان کو اپنے کام سے غرض بس! پھر میرے شوہر کے ایک ملازم کی ذمہ داری لگائی اور مجھ سے کہا تمہیں سیمنٹ‘ ماربل‘ لوہے کیلئے کہیں بھی جانا ہو تو اس کے ساتھ چلی جانا‘ یوں اس کے ساتھ آنے جانے لگی‘ وہ شخص بھی جان گیا تھا اس کا شوہر اس کا ساتھ نہیں دیتا‘ اس نے مزید ہمدردی دکھانی شروع کردی‘ وہ سارے کام جس کیلئے شوہر کی ضرورت ہوتی ہے وہ کرنے لگا‘
بس بات منہ سے نکلتی وہ پوری کردیتا‘ کھانا‘ کپڑے‘ برتن‘ بچوں کی سکول کی فیس جمع کروانا‘ وہ ایسے خیال رکھنے لگا کہ ہم بھول گئے کہ ہمارا رشتہ کیا ہے؟ نجانے کب میں ایسے گناہ میں مبتلا ہوگئی کہ اس سےبہتر تھا میں زمین میں زندہ گاڑھ دی جاتی۔ مگر جب خیال آیا بہت بہت بہت دیر ہوچکی تھی‘ میں کئی ماہ اس گندگی میں مبتلا رہی۔ ایک مرتبہ میری ہمسائی آئی اس نے باتوں باتوں میں آپ کے بارے بتایا اور آپ کے تمام درس میرے موبائل میں ’’شیئراٹ‘‘ کے ذریعے ڈاؤن لوڈ کردئیے۔ میں جوں جوں درس سنتی گئی میرا اندر بدلتا گیا۔ الحمدللہ اب اس گناہ والی زندگی کو چھوڑ چکی ہوں اور اس پر استقامت کی وجہ بھی آپ کے درس ہی ہیں۔ میں اس کریم رب کا لاکھ لاکھ شکر ادا کرتی ہوں جس نے میرے اس عظیم گناہ کو ظاہر نہ کیا اور ہمیشہ میرا پردہ رکھا۔ توبہ کے بعد بھی وہ شخص مجھے فون کرتا رہا‘ اللہ کی طرف سےکچھ عرصہ بعد اس پر کچھ حالات آئے تو اس نے یہ شہر ہی چھوڑ دیا‘ مزید اس سے چھٹکارے کیلئے میں نے اپنا نمبر تبدیل کرلیا ہے۔ اب الحمدللہ اس کے فون نہیں آتے اور میں بھی پرسکون رہتی ہوں۔ خدا کا شکر ہے کہ آپ کے درس مجھے ملے اور میں بچ گئی۔ آپ نے درس میں باتھ روم دھونے والا عمل بتایا تھا‘ میں اپنے ہاتھوں سے باتھ روم دھوتی ہوں‘ میں جب بھی باتھ روم جاتی ہوں باتھ روم والی دعا لازمی پڑھتی ہوں۔ نماز‘ ذکر‘ تسبیح مل گئی ہے۔ ہروقت درود شریف پڑھتی ہوں‘ استغفار پڑھتی ہوں۔ کاش! میرا شوہر مجھ پر توجہ دیتا تو میں نہ بھٹکتی‘ کئی بار شوہر کو احساس دلایا کہ گھر پر توجہ دو‘ مجھ پر توجہ دو‘ بچوں پر توجہ دو‘ جب گھر سے توجہ نہیں ملتی اور دین سے بھی دوری ہوتو انسان باہر توجہ تلاش کرتا ہے۔ الحمدللہ! آپ کے درس کی برکت سے میں غلاظت بھری زندگی سے نکل آئی۔ (فقط:انتہائی گنہگار)
نوٹ: نام اور مقام کی اتفاقاً مماثلت ہوسکتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں